Breaking

Sunday, May 2, 2021

Mouse story in urdu | powerful motivational story

Best powerful motivational story



 ایک دفہ کا ذکر ہے کسی جنگل میں ایک بواڑا آدمی گُزر رہا تھا بوڑے آدمی کو زور زور سے رونے کی آواز آنے لگی بوڑا آدمی نے جب قریب جا کر دیکھا تو ایک چوہا رو رہا تھا تو بوڑے آدمی نے کہا کیوں رو رہے ہو کیا بات ہے تو چوہا بولنے لگا میں ایک کمزور جانور ہوں اور جنگل کی بلیںاں ہم کو کھا جاتی ہیں اس لیے مجھے بہیت ڈر لگتا ہے اور میں تنگ آگیا ہو ڈر ڈر کر جینے سے تو میں اللہ سے دعا کر رہا ہو کے میں بلی بن جاؤں اور کچھ دن سکوں سے گزار لوں بوڑا آدمی کو چوہے پے ترس آگیا وہ ایک نیک دل انسان تھا اس اللہ سے دعا کی تو وہ چوہا بل بن گیا اب وہ بہت خوش تھا اور خوشی خوشی رہنا لگا تھا لیکن کچھ دن گُزرے اور بوڑے آدمی کا وہاں سے گُزر ہوا تو پھر سے زوروزور رو رہا تھا 


بوڑے آدمی نے پوچھا کیا ہوا تو اس نے کہا مجھ پر کُتوں نے حملہ کیا ہے اب میں اللہ سے دعا کر رہا ہوں کے میں کُتا بن جاؤں بوڑے آدمی نے دعا کی تو وہ کُتا بن گیا اب وہ جنگل میں خوشی خوشی رہ رہا تھا 

کچھ دن گُزرنے کے پڑھ رونے لگا اور بوڑے آدمی کے پاس چلا گیا بوڑی آدمی نے پوچھا اب کیا بات ہےاس نے کہا مجھ پر شیر نے حملہ کیا ہے اور میں بڑی مُشکل سے اپنی جان چُھڑا کر با گا ہوں شیر تو طاقت ور ہے جنگل کا بادشاہ ہے میں دعا کرتا ہوں کے اللہ مجھے شیر بنا دے تا کے مجھے کسی کا بھی ڈر نا رہے تو وہ شیر بن گیا 



کچھ دن گُزرے تو جنگل میں شِکاری آگیا تو شیر پھر بوڑے کے پاس اس مشکل کا حل معلوم کرنے چلا گیا تو بوڑے آدمی نے کہا تم شیر بھی بن گئے جنگل کے بادشاہ بھی بن گئے پھر بھی ڈر ڈر کر زندگی جیتے ہو کیونکے یہ ڈر تمہارے اندر ہے اس ڈر کو اب تمیں خُد ہی ختم کرنا پڑھے گا اس چوہے کو اب سمجھ آگیا تھا 


کے بہادری سے جینے کے کیے اپنے اندر کے ڈر پر قابو پانا پڑھے گا اس نے اپنے اپ کو بدل کر ڈر کے بنا جینے کا فیصلہ کیا اور پھر سے چوہا بن گیا 



دوستوں ہم میں سے بہیت سے لوگ اس چوہے کی طرح ہیں جو ڈر کے ساتھ جیتے ہیں ایک سٹیوڈنٹ کو امتحان سے ڈر لگتا ہے مضدور کو ٹھیکیدار سے ڈر لگتا ہے لوگ کیا کہیں گے ہمیں اس بات سے ڈر لگتا ہے ڈر ایک ایسی بیماری ہے جو ہمیں کسی بھی مکام تک پہنچنے سے روکتی ہے ہمیں ترقی کرنے سے روکتا ہے جو پرندہ اپنی پروں کو کھولنے سے ڈرتا ہے وہ کبھی بُلند فضاؤں میں نہیں اُڑ پاتا زندگی میں کچھ نیا سیکھو کچھ نیا کرو

No comments:

Post a Comment

Powered By Blogger